ادبی دنیا
ملا جلا انتخاب
-
میانوالی کے اُبھرتے ہوئے شاعر ناصر کمال ناصر کا کلام
جب بھی وہ رشکِ قمر فخرِ جمال آتا ہے دل دھڑکتا نئیں…
-
عشرہ ذی الحجہ کی فضیلت وعبادت
حافظ کریم اللہ چشتی ہجری کیلنڈرکے حساب سے اسلامی سال کابارہواں اورآخری…
-
پہچان (جدت کہلاتی حماقت میں لتھڑا ایک مکالمہ) عنایت عادل
پہچان (جدت کہلاتی حماقت میں لتھڑا ایک مکالمہ) عنایت عادل *گھر ر…
-
‘‘لکیر کے فقیر ’’ تحریر محمد غفران حسین
سو سال پہلے علامہ اقبال نے اپنے لیکچر Reconstruction Religoin Theory Of…
-
دیوان ِ منصور سے ……………………………….. کلام منصور آفاق
کلام ……………….. منصور آفاق میرے دردِ لادوا تھوڑی سی دیر چائے پی…
-
’’کچھ وقت تو لگے گا تجھے بھلانے میں ‘‘ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔( شمائلہ ناز )
’’کچھ وقت تو لگے گا تجھے بھلانے میں ‘‘ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔( شمائلہ ناز…
-
انحراف فورم مشاعرے میں کہے گئے شاہدہ مجید کے فی ا لبدیہ اشعار
انحراف فورم پر منعقد طرحی مشاعرے میں کہے گئے فی البدیہہ اشعار…
-
پرویز مشرف کی فراری اورحکومت کی بےبسی پر فوزیہ شفقت کا اختصاریہ
پرویز مشرف کی فراری حکومت کی بےبسی پر فوزیہ شفقت کا اختصاریہ…
-
کینوس ……………… مہک فاطمہ
تھرکتیاں انگلیاں کچھ کہہ رہی ہیں! میں ایک تصویر بنا رہی ہوں!…
-
منفرد لہجے کی ممتاز شاعرہ نیلم ملک کی غزل
منفرد لہجے کی ممتاز شاعرہ نیلم ملک کی غزل غزل ﮨﻤﺎﺭﮮ ﺩِﻝ…
-
"عورت خوشبو اور نماز ” کے شاعر محمد محمود احمد کی ایک خوبصورت غزل
غزل ۔۔۔۔۔۔۔۔ محمد محمود احمد وجو د زرد ہو ا نبض ڈگمگانے…
-
معروف شاعرہ فریدہ خانم کی خوبصورت نظم ’’ عمران خان ‘‘
فریدہ خانم لاہور عمران خان انصاف کی پہچان ہے عمران خان ہر…
-
شوہرِ مظلوم
شوہرِ مظلوم _____________ فیروز نظام الدین ( ایستادہ ایک بڑی کوٹھی کے…
-
عروہ نیازی کی دلوں کو چھُو لینے والی تحریر ” اولادِ مدینہ "”
آئینہ عروہ نیازی اولادِ مدینہ "یا اللہ جتنے بھی بے اولاد ہیں…
-
اسلامی ثقافت سے دوری ،نوجوان نسل کی تباہی کاباعث
اب جس کے جی میں آئے وہی پائے روشنی میں نے تودل…
-
عنایت عادل کا کالم ’’ باالحق ‘‘
کارکردگی اور بیانات۔۔۔ کیا عوام کا حافظہ واقعی کمزور ہے؟ عنایت عادل…
-
میانوالی یونیورسٹی کے لیئے فنڈز فراہم کیئے جائیں . امجد علی خان کا قومی اسمبلی میں مطالبہ
اسلام آباد ۔ پاکستان تحریک انصاف کے رکن قومی اسمبلی امجد علی…
-
کتب خانوں کی اہمیت اور افادیت
سیدہ شباہت فاطمہ کتب خانوں کا تصور بہت قدیم ہے اور زمانہ…
-
اُمراء کے ٹولے کا عوامی بجٹ ………………. تحریر : حنا غزل
اُمراء کے ٹولے کا عوامی بجٹ ………………. تحریر : حنا غزل تین…
-
گرمیوں کی چھٹیاں ۔۔۔۔۔۔۔ کیسے گزاریں ۔۔؟؟
سید مبشرمہدی عیسوی کیلنڈر نے یکم جنوری سے جونئے سال کا سفر…
-
گلیوور ،فیس بک اور تحقیق نسواں …………. تحریر :. ثنا بتول
گلیوور ،فیس بک اور تحقیق نسواں ………. تحریر :. ثنا بتول گلیور…
شخصیات
-
شخصیات
عمران خان کا جنون کیا ہے ………. خود عمران خان کی زبانی سنیئے
نمل شہر علم کے جنون کی کہانی ۔۔۔۔۔۔۔۔ عمران خان کی زبانی ملاقات:۔ انوار حسین حقی _______________________________________________ ’’نمل شہر علم…
Read More » -
سیاسیات
عمران خان کے حوالے سے عینی نیازی کی تحریر ہار ما ننا اس نے سیکھا نہیں ۔۔۔
ہار ما ننا اس نے سیکھا نہیں ۔۔۔ عینی نیازی دنیا میں کچھ لو گ ایسے بھی ہیں جو دوسروں…
Read More » -
شخصیات
انوار حسین حقی کا کالم ’’مشا ل ملک اور ایقانِ حریت ‘‘
حدِ ادب انوار حسین حقی مشا ل ملک اور ایقانِ حریت ____________ گذشتہ ڈیڑھ دہائی کے حالات و حوادث آزادی…
Read More » -
شخصیات
درد کے سفیر سے انصاف کے سفیر تک( اعجاز ملک )
درد کا سفیر سے انصاف کا سفیر تک عیسیٰ خیل کے قبیلہ رب نواز خیل کے احمد خان نیازی کے…
Read More » -
شخصیات
ایدھی – ایک فرشتہ جنت کو واپس ہوا … تحریر عدنان خان کاکڑ
ہم پاکستانیوں سے موجودہ دور کے محسن انسانیت کا پوچھا جائے تو کیا کسی کے ذہن میں عبدالستار ایدھی کے…
Read More » -
شخصیات
جن سے مل کر زندگی سے عشق ہو جائے وہ لوگ
جناب حفیظ اختر رندھا وا ( سابق چیف سیکرٹری پنجاب ) ___________ پاکستان کی سول بیوروکریسی ہمیشہ سے ایک متنازعہ…
Read More »
تاریخ
-
ملک قیصر اقبال ٹھیٹھیہ کا ایک منٹ ’’ کیا کھوکھر راجپوت ہیں ؟‘‘
ملک قیصر اقبال ٹھیٹھیہ کا ایک منٹ ’’ کیا کھوکھر راجپوت ہیں ؟‘‘
ایک منٹ
تحریر ۔ملک قیصر اقبال ٹھیٹھیہ
کیا کھوکھر راجپوت ہیں ؟
اس علاقہ کی تاریخ کا مطالعہ کرتے ہوئے سر ڈینزل ابٹسن کی کتاب PUNJABI CASTSپڑھنے کو ملی جس میں پنجاب کی اہم اقوام کے بارے میں حقائق کو یکجا کرنے کی کوشش کی گئی ہے اس کتاب کا اردو ترجمہ یاسر جواد نے پنجاب کی ذاتیں کے نام سے بھی کر رکھا ہے ۔اس کتاب میں سر ڈینزل ابٹسن لکھتے ہیں پنجاب کے مشرق میں کھوکھر تسلیم شدہ راجپوت نظر آتے ہیں ۔تاہم جالندھر میں بتایا جاتا ہے کہ وہ اپنے قبیلے کے اند ر ہی شیخوں ،اعوانوں اور دیگر کے ساتھ شادی بیاہ کرتے ہیں نہ کہ اپنے راجپوت پڑوسیوں کے ساتھ ۔لیکن مغرب میں کھوکھر غزنی قطب شاہ کے سب سے بڑے بیٹے محمد کی اولاد ہونے کا دعوٰی کرتے ہیں جو اعوانوں کا روایتی مورث اعلٰی ہے اور اعوان بھی یہ تسلیم کرتے ہیں ۔تاہم یہ بھی ان کی اپنی کہانی جیسا ہی من گھڑت ہے ۔مسٹر بارکلے نشاندہی کرتے ہیں کہ میجر ٹاڈ نے جیسلمر کے جو وقائع بیان کیے ہیں وہ جیسلمروں کے کھوکھروں اوربھٹیوں کے درمیان حضرت محمد ﷺکے دور سے بہت پہلے کے جھگڑے بیان کرتے ہیں ۔تاہم میں یہ اضافہ کرنا چاہتا ہوں کہ میجر ٹاڈ کے خیال میں کھوکھر شاید گھکڑ ہی کا غلط تلفظ ہے ۔وہ کھوکھرا کو راٹھور راجپوتوں کا ایک قبیلہ بتاتے ہیں ۔بہاولپور میں کھوکھر راجپوت اپنا مرکزی قبیلہ بھٹی بتاتے ہوئے نظر آتے ہیں۔بحیثیت مجموعی لگتا ہے کہ وہ در اصل راجپوت ہیں ۔جبکہ سرحد میں راجپوتوں کو جو کم درجہ حاصل ہے اس کی وجہ قریشی النسل ہونے کا دعوٰی ہے ۔جس نے مسلمان قبائل میں تیزی سے مقبولیت اختیار کی سرسا میں جہاں ذات سے باہر شادی کرنے کی پابندی پر سختی سے عمل کیا جاتا ہے ،کھوکھر مقامی راجپوت قبائل میں باہمی شادیاں کرتے ہیں ۔دراصل سر لیپل گریفن اعوان کے ساتھ مشترک ماخذ کا دعوٰی کرنے والے کھوکھروں کو کھوکھر راجپوتوں سے الگ تصور کرتے ہیں ۔لیکن اس کا درست یا غلط ہونا مشکوک ہے کیونکہ اعوان روایتی بدیہی طور پر بہت زیادہ مقبول ہے ۔حتٰی کہ ان کھوکھروں میں بھی جو ابھی تک سارے علاقے میں بطور راجپوت اپنی شناخت رکھتے ہیں ۔اس کے ساتھ ساتھ کھوکھر اس قدر وسیع پیمانے پر بکھرے ہوئے ہیں اور کسی نہ کسی دور میں اتنے طاقت ور رہے ہیں کہ پنجاب میں پست ذاتوں کے قبیلوں کے لیے کھوکھر بھی اتنا ہی مرغوب نام ہے جتنا کہ بھٹی ۔اور ہو سکتا ہے کہ وہاں پر راجپوتوں سے قطع نظر کھوکھر الگ ذات ہو بالکل اسی طرح جیسے یہ دونوں یقینی طور پر کھوکھر چوہڑوں سے الگ ہیں ۔کرنل ڈیویز کہتے ہیں کہ شاہ پور کے کھوکھروں کی متعدد سماجی روایات ہندو ماخذ کی طرف اشارہ کرتی ہیں اور قطب شاہی کہانی کے خلاف بہت فیصلہ کن اہمیت کی حامل ہے ،
دریائے جہلم وچناب کی وادیوں کے ساتھ ساتھ اور خصوصا جھنگ و شاہ پور اضلاع میں کھوکھروں کی تعداد کافی زیادہ ہے ۔لیکن چاہے کم تعداد میں ہی سہی وہ زیریں سندھ ،ستلج کے علاوہ جہلم سے لے کر ستلج تک پہاڑوں کے دامن میں بھی ملے ہوئے ہیں ۔یہ بھی کہا جاتا ہے کہ پنڈدادنخان کا نا بھی ایک کھوکھر سردار کے نا م پر ہے ۔جو جہانگیر کے دور میں اس علاقہ کا راجہ تھا ۔گجرات اور سیالکوٹ کے کھوکھروں میں ایک اہم روایت کے مطابق وہ بالاصل گڑھ کراناہ میں آباد ہوئے ۔تاہم مسٹر سٹینڈ مین کی رائے میں یہ ضلع جھنگ میں شاہ پور کے جنوب میں واقع کوہ کیرانا ہے اور تامرلین نے انہیں وہاں سے بے دخل کیا ۔
جہلم اور چناب کے میدانوں کے کھوکھروں کے ارتکاز اور دامن کوہ خطہ کے کھوکھروں کا وسیع اختلاط اس نظریہ میں کچھ رنگ بھرتا ہے کہ وہ پہاڑیون سے نیچے کی طرف پھیلے نہ کہ جنوب سے اوپر کی طرف ۔
مسلمان تاریخ دانوں کے مطابق تیمور کے حملہ کے وقت کھوکھر لاہور پر قابض او ر اپر باری دو آب میں خاصے طاقت ور تھے ۔
چودھویں صدی میں شیخا یا شجاع مشہور کھوکھر سردارنے 1393میں لاہور پر قبضہ کیا ۔بعد میں شیخا کا بیٹا جسرت ان کا سردار بنا ۔اس نے کشمیر پر قبضے کے لیے شاہی خان کا ساتھ دیا اور علی شاہ کا مقابلہ کیا ۔اس نے دہلی تک فتوحات کیں ۔کھوکھروں کی تاریخ فتح و شکست کی داستانوں سے مزین ہے ۔کھوکھر قبیلے سے نکلنے والے کئی ذیلی قبائل آج اپنی شناخت کھو رہے ہیں ،انہیں اپنے خاندانی پس منظر پر فخر کی بجائے نہ جانے کیوں شرمندگی ہے ۔
اس مختصر کالم میں کھوکھروں کی تاریخ کو بیان نہیں کیا جا سکتا لیکن کوشش کی ہے کہ کھوکھروں کے اوریجن کے بارے قارئین کو تھوڑی سی معلومات فراہم کی جائیں ۔بحرحال ہمارا کام ایسے تاریخی حقائق کو سامنے لانا ہے جن سے آج کی نوجوان نسل کی نہ صرف معلومات میں اضافہ کیاجائے بلکہ ان کاشوق مطالعہ بھی بڑھایا جائے ۔اب بھی اگر کوئی کہے کہ کھوکھر راجپو ت نہیں ہیں تو ہم ہی ہار مان لیتے ہیں ۔ -
کپٹن (ر) صفدر کے آباؤ اجداد کا تعلق میانوالی کے علاقے کالاباغ سے ہے ۔
کپٹن (ر) صفدر کے آباؤ اجداد کا تعلق میانوالی کے علاقے کالاباغ سے ہے ۔
مسلم لیگ ن کے رہنماء کپٹن ( ر) صفدر نے پاکستان تحریک انصاف کے سربراہ عمران کو الیکشن لڑنے کا چیلنج دے دیا ہے ۔ نجی ٹی وی کے مطابق کپٹن ( ر ) صفدر نے کہا ہے کہ عمران خان راولپنڈی سے سیٹ چھوڑ دیں اور میں مانسہرہ سے اپنی نشست چھوڑ دوں گا ۔ یہ چیلنج کپٹن صفدر نے اس وجہ سے عمران خان کو دیا ہے کہ پاکستان تحریک انصاف کی جانب سے الیکشن کمیشن میں درخواست دائر کرتے ہوئے موقف اختیار کیا گیا ہے کہ کپٹن ( ر) صفدر نے اپنی اہلیہ کے اثاثے چھُپائے ہیں اس لیئے انہیں نااہل قرار دیا جائے ۔۔۔۔ذرائع کا کہنا ہے کہ کپٹن ( ر ) صفدر نے ایک مرتبہ عمران خان کو ان کے آبائی حلقے میانوالی سے الیکشن میں مقابلے کا چیلنج بھی دیا تھا ۔۔ ذرائع نے اس دلچسپ امر کا انکشاف بھی کیا ہے کہ کپٹن ( ر ) صفدر کے آباؤ اجداد کا بنیادی تعلق پاکستان تحریک انصاف کے چیئر مین عمران خان کے آبائی حلقہ انتخاب ( این اے 71 ) میانوالی کے علاقے کالاباغ سے ہے ۔ کپٹن(ر) صفدر کے بزرگ کافی پہلے کالاباغ سے مانسہرہ کی جانب نقل مکانی کر گئے تھے ۔ یاد رہے کہ سابق وفاقی وزیر ڈاکٹر شیر افگن خان نیازی مرحوم نے کئی مرتبہ اس بات کا ذکر کیا تھا کہ کپٹن ( ر) صفدر کا آبائی علاقہ کالاباغ ہے ۔۔۔۔ دریائے سندھ کے پہلو اور کوہستان نمک کے سلاگر پہاڑ کی ڈھلوان پر واقع کالاباغ اپنے قدرتی نظاروں کے حوالے سے ہی خوبصورت نہیں بلکہ سینکڑوں سالہ تاریخ کا امین بھی ہے ۔ اس شہر نے مغربی پاکستان کے سابق گورنر ملک امیر محمد خان نواب آف کالاباغ کی وجہ سے شہرت حاصل کی آجکل اس شہر کا نام کالاباغ ڈیم کے حوالے سے بھی معروف ہے ۔ یہ قدیم اور تاریخی شہر عمران خان کے حلقہ انتخاب این اے 71 کا اہم ترین علاقہ ہے۔