شاعری
انحراف کے فورم میں کہی گئی شاہدہ مجید کی گرہ بند فی البدیہہ غزل .
انحراف کے فورم میں کہی گئی شاہدہ مجید کی گرہ بند فی البدیہہ غزل .
یوں بجھے رہنے سے تو یہ نہیں ہوگا سرسبز
” تن جلاؤ کہ رہے ذہن کا پودا سرسبز”
پتھروں سے یونہی چشمے تو نہیں پھوٹے ہیں
"ہم سفر تم ہو، تو ہیں نقش کف پا سرسبز”
جب سے دیکھا ہے مرے یوسف ثانی تجھ کو
” میری راتوں میں ہوا خواب زلیخا سرسبز”
جلتے سورج نے بجھا دی ہے بصارت میری
” آج تک ہو نہ سکا دیدہ ءبینا سرسبز ”
دیکھ خوابوں کے گلابوں کو کھلانے کے لیے
” دل ہوا خوں تو ہوئی کشت تمنا سرسبز”
جب سے بھٹکا ہے ترے ہجر کے صحرا میں خیال
” لفظ سر سبز ، نہ اسلوب، نہ معنیٰ سرسبز”