ریڈیو پاکستان کا ماہنامہ ”آہنگ“ اپر یل 2016… تبصرہ . نجمہ حنیف
ریڈیو پاکستان کا ماہنامہ میگزین ” آہنگ ” تبصرہ . نجمہ حنیف
رنگ برنگے پھول ہمارے ملک کے کونے کونے میں محبتوں کی خوشبو اور خوبصورتی کے رنگ لئے اپنی آمد کا پتا دیتے ہیں۔ ریڈیو پاکستان کا ماہنامہ ” آہنگ “ کا اپریل کا شمارہ بھی اپنے خوشنما سرِورق کے ذریعے موسمِ بہار کی شروعات کا اعلان کر رہا ہے۔ چونکہ اپریل میں شاعرِ مشرق علاّمہ محمد اقبال کی برسی بھی منائی جاتی ہے لہٰذا اس شمارے میں علاّمہ محمد اقبال کے حوالے سے ایک خصوصی گوشہ بھی مخصوص کیا گیا ہے۔
شمارے کا آغاز حکیم محمد سید شاہ تقی حسن بلخی فردوسی کے ایک نادر مضمون” سلطان الہند حضرت خواجہ معین الدین چشتی “سے ہوتا ہے جس میں انہوں نے خواجہ معین الدین چشتی اجمیری کی تصانیف اور کرامات تفصیل سے بیان کی ہیں۔
علامّہ محمد اقبال کی برسی کے حوالے سے جو اہم اور نایاب مضامین اس شمارے میں شامل ہیں ان میں ” آدمیت ، احترام آدمی۔ اور اقبال کا پیغام“ سرِ فہرست ہے جس میں کہا گیا ہے کہ اقبال کا نصبُ العین ایک ایسا معاشرہ ہے جس میں انسان پہلے اپنا احترام کرنا سیکھتا ہے پھر تمام نا ہمواریوں کو عبور کر کے اور طبقاتی حد بندیوںکو توڑ کر اپنی جلالی و جمالی صفات کو عالم پر آشکار کرتا ہے۔ اس کے نزدیک ”خودی “ اور ” مساوات “ دو متضاد قوتیں ہیں۔ ” خودی“ معراجِ انسانیت کا زینہ ہے اور انسانی مساوات اس کی انتہائی اہم کڑی۔ ویسے اگر اس پیغام پر ہر فرد عمل کر ے تو ہمارا معاشرہ ایک مثالی معاشرہ بن سکتا ہے۔
”آہنگ“ کے 1951ء کے شماروں میں سے ایک اور اہم مضمون ” تعلیمات اقبال“ مرتب کر کے اس شمارے میں شامل کیا گیا ہے۔ جس میں ڈاکٹر تاثیر مرحوم کی تحریر ” نظریہ شاعری“ ڈاکٹرخلیفہ عبدالحکیم کی دو مختصر تحریریں بعنوان ” اقبال اور تصوف“ اور ” آرٹ یا حسن کاری کے متعلق اقبال کے نظریات“ اور سید نذیر نیازی کی تحریر” اسرار خودی“ شامل ہیں۔ سہیل یوسف کی تحریر ”ہمارے مسائل اور فکر اقبال کے چھ موتی“ بھی قابل مطالعہ تحریر ہے۔ آہنگ کے اس خصوصی شمارے میں علامّہ اقبال کی تحریر کا عکس بھی چھاپا گیا ہے۔ جو” نمود صبح “ کے عنوان سے علامّہ اقبال نے 31 دسمبر 1911ءکی صبح قلم بند کیا تھا۔
اردو ڈرامے کی تاریخ میں امتیاز علی تاج کی تخلیق ”انار کلی“ کو جو مقبولیت حاصل ہوئی وہ اپنی مثال آپ ہے ۔ یہ ڈرامہ پہلی بار 1932ءمیں شائع ہوا۔ اس کے بعد سے اب تک اس کے متعدد ایڈیشن شائع ہو چکے ہیں۔ اس حوالے سے ڈاکٹر غلام شبیر رانا کی تحریر “امتیاز علی تاج کا ڈرامہ انار کلی کا ایک تجزیاتی مطالعہ“ شامل ہے جس میں انہوں نے ڈرامے کے پلاٹ اور مکالمہ نگاری پر تفصیلاَ روشنی ڈالی ہے۔ عزیز حامد مدنی ایک ہفت پہلو اور شش جہت شخصیت کا نام ہے۔ وہ نہ صرف ایک ممتاز براڈ کاسٹر اور عظیم اسکالر بلکہ ایک بے مثل ماہر لسانیات، نقاد، محقق اور مترجم بھی تھے۔ لیکن شاعری ان کا طرہٰ امتیاز بھی تھی۔ انکی وفات 23 اپریل 1991ءکو ہوئی تھی۔ شکیل فاروق نے ان پر ایک یادگار مضمون لکھا تھا جو اس شمارے کی زینت ہے۔
شعرو سخن کے میدان میں جو مقام معروف شاعرہ ” زہرہ نگاہ “ کے حصے میں آیا وہ آج بھی دیگر خواتین شاعرات کے لئے باعثِ فخر بھی ہے اور باعث ِ تقلید بھی۔ لیکن زہرہ نگاہ بہت کم انٹرویوز دیتی ہیں۔ ریڈیو پاکستان بہاولپور کے نیوز ایڈیٹر سجاد پرویز نے ان کا ایک تفصیلی انٹرویو کیا جو اس شمارے میں شامل ہے اور قابلِ ذکر ہے ۔
اس کے علاوہ ”صحت کے عالمی دن“ اور ”عالمی یومِ کتاب “کے حوالے سے بھی خصوصی مضامین ” آہنگ “ کے اپریل کے شمارے میں شامل ہیں۔ ریڈیو پاکستان کے ڈئریکٹر نیوزاور معروف انشائیہ نگار مشتاق احمد کیفی گذشتہ دنوں انتقال کر گئے تھے ۔ ان کی وفات کے حوالے سے سابق پرنسپل پاکستان براڈکاسٹنگ اکیڈمی مبشر احمد مجوکہ اور سابق کنٹرولر نیوز شوکت نثار سلیمی کی دل گرفتہ تحریریں بھی ”آہنگ“ کا حصہ ہیں۔ ایسا محسوس ہوتا ہے کہ ان دونوں مضامین میں مضمون نگاروں نے نہ صرف اپنی بلکہ ریڈیو پاکستان سے وابستہ تمام افراد کے مشتاق احمد کیفی مرحوم کے حوالے سے جذبات کی بھرپور عکاسی کی ہے ۔ ”آہنگ“ کا شمارہ بھی حسبِ معمول آرٹ پیپر پر شائع ہوا ہے اور اس میں ریڈیو پاکستان کے مختلف اسٹیشنوں پر رونما ہونے والی نشریاتی سرگرمیوں کا بھی احاطہ کیا گیا ہے جس کے باعث پاکستان کے مختلف شہروں میں ہونے والی سیاسی ، سماجی اور ثقافتی سرگرمیوں سے بھی آشنائی ہوتی ہے۔ ماہنامہ ” آہنگ “ کی مدیر اعلیٰ ریڈیو پاکستان کی ڈائریکٹر جنرل صبا محسن رضا ، نگران ڈائریکٹر پروگرام محمد جاوید اقبال، اور مدیران محبوب سرور اور افشاں نگار ہیں۔ جو ہر ماہ باقاعدگی سے اتنا خوبصورت شمارہ شائع کرنے پر مبارکباد کے مستحق ہیں۔
قیمت:۔ 200 روپے
ملنے کا پتہ:۔ شعئبہ مطبوعات پاکستان براڈ کاسٹنگ کارپوریشن براڈ کاسٹنگ ہاﺅس، ایم اے جناح روڈ کراچی۔