جہنم کیاہے
جہنم کیاہے
ارشادباری تعالیٰ ہے۔لَھَاسَبْعَۃُ اَبْوَابِِ لِکُلِّ بَابِِ مِّنْھُمْ جُزْء’‘مَّقْسُوْم’‘۔ترجمہ۔اُس (جہنم)کے سات دروازے ہیں ہردروازے کے لئے ان میں سے ایک حصہ بناہواہے۔اللہ رب العزت نے کافروں،مشرکوں،منافقوں اوردوسرے گناہ گار،مجرموں کوعذا ب اورسزادینے کے لئے آخرت میں نہایت ہی خوفناک مقام تیارکررکھاہے جس کانام جہنم ہے ۔اسی کودوزخ بھی کہتے ہیں جہنم ساتویں زمین کے نیچے ہے اس کے سات طبقات ہیں۔
۱۔ جہنم ۲۔ لَظٰی ۳۔ حُطَمَہ ۴۔ سَعیر ۵۔ سَقَر ۶۔ جحیم ۷۔ ہاویہ
مطلب یہ ہے کہ شیطان کی پیروی کرنے والے بھی سات حصوں میں منقسم ہیں ان میں سے ہرایک کے لئے جہنم کاایک طبقہ معین ہے۔
جہنم کی خوفناک شکل
آقاعلیہ الصلوٰۃ والسلام کاارشادپاک ہے ۔جہنم جب قیامت کے دن اپنی جگہ لائی جائے گی تواسکوسترہزارلگامیں لگائی جائیں گی اورہرلگام کوسترہزار فرشتے کھینچتے ہوں گے۔جہنم کے داروغہ کانام مالک(علیہ السلام)ہے یہ ایک فرشتہ ہے ان ہی کے زیراہتمام دوزخیوں کوہرقسم کاعذاب دیاجائے گا ۔ جہنم کے عذاب کی چندصورتیں ہیں ۔جہنم میں دوزخیوں کوطرح طرح کے خوفناک اوربھیانک عذاب میں مبتلاکیاجائے گاان عذابوں کی قسموں اوران کی کیفیتوں کوخداوندعلامُ الغیوب کے سواکوئی نہیں جانتاجہنم میں دی جانے والی سزاؤں کودنیامیں کوئی سوچ بھی نہیں سکتاعذاب کی چندصورتیں ہیں جن کاتذکرہ حدیثوں میں آیاہے ان میں سے بعض یہ ہیں۔
آگ کاعذاب
جہنم میں دوزخیوں کوجہنم کی آگ میں باربارجلایاجائے گاجب جل کرکوئلہ ہوجائیں گے توپھرانکونئے گوشت اورنئے چمڑے کے ساتھ زندہ کیاجائے گا پھرانکوآگ میں جلایاجائے گایہ عذاب باربارہوتارہے گا۔آقاعلیہ الصلوٰۃ والسلام کاارشادپاک ہے ۔کہ فرشتوں نے ایک ہزارسال تک جہنم کی آگ کو بھڑکایاتووہ سرخ ہوگئی پھردوبارہ ایک ہزارسال تک بھڑکائی گئی تووہ سفیدہوگئی پھرجب تیسری بارایک ہزاربرس تک جب بھڑکائی گئی تووہ کالے رنگ کی ہوگئی نہایت ہی خوفناک سیاہ رنگ کی ہے ۔نبی کریمﷺکاارشادپاک ہے جہنم کی آگ کی گرمی دنیاکی آگ کی گرم سے انہتردرجے زیادہ گرم ہے۔ (مشکوٰۃ شریف)ایک روایت میں ہے کہ جہنم میں ایک تنورہے جواندرسے بہت چوڑااوراوپرسے بہت کم چوڑاہے اس میں زناکارمردوں اور عورتوں کوڈال دیاجائے گاتووہ آ گ شعلوں میں وہ سب جلتے ہوئے تنورکے منہ تک اوپرآجائیں گے پھرایک دم وہ شعلے بجھ جائیں گے توسب اوپرسے نیچے تنورکی گہرائی میں گرپڑیں گے۔(بخاری شریف)ایک اورروایت میں ہے کہ دوزخی جہنم کی آگ میں جھلس کرایسے مسخ ہوجائیں گے کہ اوپرکاہونٹ سکڑکرآدھے سرتک پہنچ جائے گااوراسی طرح نچلاہونٹ لٹک کرناف تک پہنچ جائے گا۔
خونیں دریاکاعذاب
کچھ دوزخیوں کوخون کے دریا میں ڈال دیاجائے گاتووہ تیرتے ہوئے کنارہ کی طرف آئیں گے توایک فرشتہ پتھرکی چٹان انکے منہ پراس زورسے مارے گاکہ وہ پھردریاکے بیچ میں پلٹ کرچلے جائیں گے یہی عذاب باربارانکودیا جائے گایہ سودخوروں کاگروہ ہوگا۔(بخاری)
گلپھڑے چیرنے کاعذاب
ہم دنیامیں لوگوں کودھوکادینے کے لئے دن میں ہزاروں جھوٹ بولتے ہیں جھوٹ بولنے والوں کاانجام یہ ہوگا۔جہنم میں جولوگ ہونگے انکو اسطرح عذاب دیاجائے گاکہ ایک فرشہ انکولٹاکرایک سنسی انکے منہ میں ڈال دے گااورایک گلپھڑے کواس قدر پھاڑدے گاکہ اسکاشگاف اسکے سرکے پچھلے حصہ تک پہنچ جائے گاپھراسی طرح دوسرے گلپھڑے کوپھاڑدیاجائے گایہاں تک پہلاگلپھڑا درست ہوجائے گاپھراسکوپھاڑدیا جائے گااسی طرح گلپھڑے درست ہوتے رہیں گے اوروہ فرشتہ انکوسنسی کی پکڑسے چیرتااورپھاڑتارہے گایہ جھوٹ بولنے والوں کاگروہ ہوگا۔(بخاری)
منھ نوچنے کاعذاب
حضورﷺمعراج کی رات ایک ایسی قوم کے پاس سے گزرے جو(جہنم میں) تانبے کے ناخنوں سے اپنے چہرے اورسینوں کونوچ رہے تھے توآپ ﷺنے پوچھااے جبرائیل امین یہ کون لوگ ہیں؟توجبرائیل ؑ نے کہایہ وہ لوگ ہیں جوآدمیوں کاگوشت کھاتے تھے یعنی لوگوں کی غیبت کرتے تھے اور لوگوں کی آبروریزی کرتے تھے۔(مشکوٰۃ)
سانپ بچھوکاعذاب
آقاﷺکافرمان عالی شان ہے کہ عجمی اونٹوں کے مثل بڑے بڑے سانپ ہونگے جوجہنمیوں کوڈستے ہونگے وہ ایسے زہریلے ہونگے کہ اگر ایک مرتبہ کاٹ لیں توچالیس سال تک انکے زہرکادردنہیں جائے گااورلگام لگائے ہوئے خچروں کے برابربڑے بچھودوزخیوں کوڈنک مارتے رہیں گے انکی تکلیف بھی چالیس سال تک باقی رہے گی۔
بعض دوزخیوں کے گلے میں سانپوں کاطوق پہنادیاجائے گاجونہایت ہی زہریلے ہونگے اوروہ لگاتارکاٹتے رہیں گے۔(القرآن)
گرم پانی اورپیپ کاعذاب
دوزخیوں کوگرم پانی جوروغن زیتوں کے تلچھٹ کی طرح گندہ ہوگاپیناپڑے گاجومنہ کے قریب لاتے ہی چہرے کی پوری کھال کوپگھلاکرگرادے گااوریہی گرم پانی انکے سروں میں ڈالاجائے گاتویہ پانی پیٹ میں داخل ہوکرپیٹ کے اندرتمام اعضاء کوٹکڑے ٹکڑے کرکے انکے قدموں میں گرادے گا۔(مشکوٰۃ شریف)اللہ پاک سے دعاگوہوں کہ اللہ پاک ہمیں اعمال صالح کرنے کی توفیق عطافرمائے اورنبی کریمﷺکی شفقت ومحبت عطافرمائے۔ آمین بجاہ النبی الامین