پاک چائنہ راہداری ۔۔ ثمرات سرمایہ داروں کے لیئے بھوک اور قربانی غریب کسانوں کی
پاک چائنہ راہداری ۔۔ ثمرات سرمایہ داروں کے لیئے بھوک اور قربانی غریب کسانوں کی
پاک چائنہ راہداری منصوبے کی ضلع میانوالی کی حدود میں گذرگاہ تبدیل کر دی گئی ہے ۔ اب یہ شاہراہ ضلع میانوالی کے کئی آباد شہروں اور زرعی زمینوں کو ہڑپ کر جائے گی ۔ میانوالی کے کسانوں اور شہریوں کی جانب سے شدید تحفظات کا اظہار ۔ سیاسی لیڈروں کی مکنل خاموشی ۔ صدر کسان اتحاد حاجی امان اللہ خان خٹک آف سوڑا شریف نے صحافیوں سے ملاقات کے دوران بتایا کہ ہمیں پاک چائنہ کاریڈور کا زرعی زمینوں کو برباد کرتے ہوئے گذرنا قبول نہیں ۔ تین مرتبہ اس شاہراہ کا نقشہ تبدیل کیا گیا ہے ۔ اب جو نقشہ سامنے آیا ہے یا پاس ہوا ہے اس میں غریب کسانوں کے گھر بار اور ہمارے باپ دادا کی قیمتی زرعی زمینیں آ رہی ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ با اثر فیکٹری مالکان نے نہ صرف اپنی فیکٹری بچائی بلکہ جپسم کی لیز کو بچانے کے لیئے سوڑا شہر سمیت گلن خیل ، پکی شاہ مردان ، اور داؤد خیل کچہ کی ہزاروں کنال زرعی اراضی روڈ برد کی جارہی ہے ۔۔۔۔انہوں نے بتایا کہ پہلے نشے کے مطابق اس میں سیمنٹ فیکٹری کی جپسم کی لیز آرہی تھی لیکن موجودہ نقشے کے مطابق غریب لوگوں کی زرعی زمینیں بچ رہی تھیں ۔ لیکن با اثر فیکٹری مالکان نے اپنی لیز بچانے کے لیئے حکومت کو نقشہ تبدیل کرنے پر مجبور کردیا کتنا بہتر ہوتا کہ یہ روڈ داؤد خیل پکہ کے پہاڑوں کے قریب سے ہو تا ہوا روکھڑی سے ہوتا ہوا روکھڑی سے دریائے سندھ کراس کرتا اہوا گذرتا تو اس سے غریب لوگوں کی قیمتی زرعی زمینیں بچ جاتیں ۔ لیکن اب جو نقشہ پاس ہوا ہے اور جو برجیاں لگائی گئی ہیں ان کے مطابق سوڑا شہر کا آدھے سے زیادہ حصہ اور باپ دادا کی قیمتی زرعی اراضی اور ٹیوب ویل وغیرہ اس کی زد میں آ رہے ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ یہ شاہراہ لن خیل گرڈ کے پیچھے موجود قیمتی اراضی اور داؤد خیل کچہ کہ قیمتی زرعی زمینوں کو روندتاہوا موچھ اور پھر اس کے آگے جا کر دریا کراش کرے گا ۔ اور یوں ہمارے علاقے کے تقیرباً تنان کھیت اس کی زد میں آ جائیں گے ۔انہوں نے پاک چائنہ کااریڈور پر تنقید کرنے ہوئے کہا کہ روڈ کے دونوں طرف بڑے بڑے جنگلے لگے ہوں گے نہ ہم سے کراس کر سکیں گے اور نہ ہی ہم کوئی فائدہ اُٹھا سکیں گے ۔ اس کا فائدہ فیکڑی مالکان اور ارب پتی لوگ اُٹھائیں گے ۔ انہوں نے مزید کہا کہ قبل ازین فیکڑیاں لگانے کے نام پرحکومت نے ہمارے باپ دادا کی زمینیں اونے پونے داموں حاصل کر لی تھیں اور بعد میں یہ فیکٹریان سرکار نے پرائیویٹائزیشن کے نام پر ارب پتی لوگوں کے حوالے کر دیں ۔ انہون نے کہا ہم پہلے ہی غربت اور افلاس کی زندگی گزار رہے ہیں اب رہی سہی کسر پاک چائنہ کاریڈور پوری کر دے گا۔ انہوں نے مطالبہ کیا اس کاریڈور کو اس کے سابقہ راستے موسیٰ خیل اور پپلاں سے گزارا جائے ہمیں ایسی ترقی نہیں چایئے جس میں ہمارے باپ دادا کی اربوں روپئے کی اراضی اور ہمارا مستبقل تباہ ہو ۔ انہوں نے میانوالی کے سیاستدانوں کے رویئے پر بھی احتجاج کیا اور کہا کہ ان کی خاموشی ہمارے لیئے زہر قاتل ثابت ہر رہی ہے ۔