عید کی خوشیاں غریبوں کے لیے
سیدہ شباہت فاطہ
آج میں ایک اهم موضوع شیر کرنا چاہتی هوں اور وه ہے کہ عید کی خوشیاں غریبوں کے لیے.آج کل ہمارے معاشرے بہت اہم مسلہ یہ ہے کہ ہرامیر غرور میں مبتلا ہو گیا ہے.ہر معاشرے میں اچهے اور برے طرح کے لوگ موجود هوتے ہیں.کچه لوگ اتنے اچهے ہوتے هیں کہ وه غریبوں کو اپنے گهر کے فرد کی حیثیت سے بهت اهمیت دیتے ہیںاور کچه لوگ اتنے برے ہوتے ہیں کہ غرور میں مبتلا ہو کر انہیں دهتکار دیتے ہیں پیسوں کی ہوس اور لالچ انہیں اندها کر دیتی ہے وه یہ نہیں سوچتے اللہ نے اگر آج انہں دیا ہے وہ واپس بهی لے سکتا ہے بے شک وہ اللہ اگر دینے پر قادر ہے وہ چهیں لینے پر بهی قادر هےلہذا ہمیں الله کے ععذاب سے ڈرتے رہنا چاہیے اب جیسے کہ عید الآضحی قریب ہے جانوروں کی خریداری میں اضافہ هورہاهے عید الاضحی کی تیاریاں بهی عروج پر ہیں بازاروں میں رش ہے خواتین اور بچے اسلامی تہوار کو بهر پور منانے کے لیے خریداری میں مصروف ہیں اس تہوار میں ہمیں غریبوں کو نہیں بهولنا چاہیے
اس مسلے پر عوام کی راے یہ ہے کہ پارٹیز کے لوگ جانوروں کی کهالیں زبر دستی لے لیتے ہیں اور اسے کاموں کے لیے استعمال کرتے ہیں بلکہ یہ جانوروں کی کهالوں پر غریبوں اور مسکینوں کا حق ہے ان کاحق واپس کیسے لایں؟ ان کا کہنا تها ہمیں جانوروں کی کهالوں کو ایسی جگہ دیا جائے جہاں غریبوں کی مڈ کی جاتی ہو ان کا خیال رکها جاتا ہو ان کےمسائل حل کیے جاتے ہوں تاکہ وہ لوگ بهی اس خوشی کے تہوار میں شامل ہو سکیں.
البتہ اب اس جیسے کے عید الاضحی قریب ہے اس تہوار میں ضرورت اس امر ہے کہ اپنے آس پاس بسنے والے لوگوں کوکے حال احوال پر بهی نگاہ رکهی جائے .ہمارے ارد گرد رہنے والے کئی خاندان ایسے ہوتے ہیں جو سفید پوشی کا بهرم رکهنے کے لیے کسی کے آگے دست سوال دراز نہیں کرتے ہمیں آیسے خاندانوں کی خبر رکهنی چاہیے اور ایسے طریقوں سے مڈ کرنی چاہیے کہ ان کی انا اور خوداری کو ٹهیس نہ پہنچے نامو نمود اور فوٹو سیشن کی خاطر کی گی امداد سے کسی کا بهلاتو ہوجاتا ہے مگر اس کےنتیجے میں مستحقین کا معاشرتی وقار اور بهرم مجروح ہوتا ہے بلکہ دینے والا ثواب سے بهی محروم ہو جاتا ہے ہمیں چاہیے کہ ہم غریبوں ،مسکینوں ،تک انکا حصہ پہنچایں ایک قربانی کرنے والے کافرض ہے کہ وہ گوشت کو اپنی فریجوں میں بهرنے کے بجائے ان لوگوں کو دیں جن کو پو را سال گوشت کهانا نصیب نہیں ہوتا ہی تہوار ہمیں آپس میں ملنے جلنے ایک دوسرے کاخیال کرنے ایک دوسرے کی امداد کرنے ان کو بہی اپنی خوشیوں میں شریک ہونے کا موقع دیتے ہیں اللہ همیں نیک راہ پر چلنے کی توفیق عطا فرماے آمین.