نعت پیشِِِ رسول عربی ہے (ڈی آئی خان کے ممتاز صحافی محمد عثمان غنی اسراء کا کالم )
محاصرہ
محمد عثمان غنی اسراء
نعت پیشِِِ رسول عربی ہے
عرفان سہیل ہمارے ادارہ روزنامہ ،،اعتدال،، کے ابتدائی ساتھیوں میں سے ایک ہیں روزنامہ اعتدال میں آرٹ ایڈیٹر کے طور پر منسلک رہے بڑے محنتی انسان ہیں ۔روزگار کی تلاش انہیں دیار انہیں بیرون ملک لے گئے لیکن حجاز مقدس کے شہر مدینہ منورہ میں ان کی موجودگی جہاں خود ان کے لئے ایک بہت بڑا اعزاز ہے وہاں ہمیں بھی ان سے دعاوں اور آقائے نامدار ﷺ کی خدمت اقدس میں اپنے سلام پہنچانے کے لئے ایک موثر رابطہ میسر آ گیا ۔عرفان سہیل ملنسار اور حد درجہ محبت کرنے والے انسان ہیں 2011ء میں ہمیں حاضری نصیب ہوئی تو وہاں ہمیں مسجد نبوی اَلشریف کی زیارات کروا کر ہمارے سفر کو قیمتی بنا دیا ان دنوں برادر محمد زبیر بلوچ بھی عمرہ کی غرض سے وہیں تھے ان دنوں برادر م عرفان سہیل مدینہ منورہ کی زیارات سے متعلق ایک کتاب ،،محمد کا روضہ قریب آرہا ہے،،مرتب کر رہے تھے ۔صرف ہم نہیں ڈیرہ سے وہاں جانے والے ہر زائر سے کی خدمت میں پیش پیش ہوتے ہر زائر اپنے سفر کی تکالیف اور مشکلات سے آگاہ کرتا غالباً ان کی اِن آپ بیتیوں کو سن سن کر ہی عرفان کے اندر ایک جذبہ موجزن ہوا اور پاکستان آکر انہوں حجاج کی خدمت کے جزبے سے ایک ادارے کا سنگ بنیاد رکھا ،،حرمین مقدس ،،کے نام سے موسوم اس ادارے نے بہت ہی قلیل عرصہ میں ایک مقام پیدا کیا اس ضمن میں گزشتہ دنوں عرفان سہیل چھٹی پر پاکستان آئے تو ان سے ،،حرمین مقدس ٹریولز،، کے دفتر میں ہی ملاقات ہوئی وہی مدینہ النبیﷺ کے تزکرے اور وہی باتیں ایمان کو تازہ کرنے کے لئے کافی تھی ۔گزشتہ اتوار حرمین مقدس ٹریولز کے زیر اہتمام نعت خوانی کے مقابلے کا انعقاد کیا گیا حضور ﷺ کے منظوم تذکرے نے جہاں روح کو بے مثال تازگی عطاء کی اس پروگرام میں ہمارے شدت سے انکار کے باوجود عرفان سہیل نے مقابلے کے جج کا مشکل فریضہ ہمیں نبھانے کا حکم کیا مرتا کیا نہ کرتا کی حد تک قبول تو کر لیا لیکن اللہ کریم سے دعا گو رہا کہ اے اللہ ہمین کسی سے زیادتی کرنے کی توفیق نہ بخشنا اور اپنی دانست میں اللہ کریم کی عطاء کی گئی صلاحیتوں کو بروئے کار لا کر اس پروگرام کے نعت خوانی کیلئے مقابلے میں شریک نعت خواں نوجوانوں نے کمال فن کا مظاہرہ کیا جن لوگوں کی زندگی آقائے دو جہاں محمد مصطفے احمد مجتبیﷺ کی مدح سرائی اور نعت گوئی میں گزرے وہ تو تمام اول ہی اول ہیں لیکن نعت گوئی کے فن سے آشناء اس میں نعت خواں کا تلظ اس کا حسنِ کلام اور حسنِ صوت کے تین مختلف پیمانوں سے ان کو ناپ کر ان کی صلاحیتوں کو جانچتے ہیں اس ضمن میں ڈیرہ کے معروف بزرگ نعت خواں استاد محمد اسحاق صاحب نے اس اہم فرائض منصبی کو نبھانے میں ہماری خوب رہنمائی کی ۔نعت خوانی کا جوہر دنیا میں تو ہے ہی اعلی آخرت میں بھی کمال کا موجب ہے اس سلسلے میں یہ دیکھنے کو ملا کہ ہمارت شہر میں بھی کم صلاحیتوں کے حامل اشخاص یا صاحب فن موجود ہیں ایک نو عمر سلیمان کہ جس صوبہ بھر میں سکول لیول کے مقابلوں میں اول قرار پائی تھی اس مقابلے میں کلاسیک نعت پیش کی تاہم عمر کی جس سیڑھی پر وہ تھے اس کو محنت پر مستقبل کا ایک بااثر نعت خواں ثابت ہو سکتا ہے کیونکہ حرمین مقدس ٹریولز کے اس مقابلے میں چونکہ عمر کی کوئی قید نہیں تھی اس لئے وہ پہلی پوزیشن قرار نہیں پا سکے اور پہلی پوزیشن شوکت صدیقی جبکہ دوسری صدیق غفاری اسی طرح تیسری پوزیشن نو عمر سلمان نے حاصل کی حرمین مقدس ٹریولز نے پہلی پوزیشن لینے والے نعت خواں کیلئے عمرے کے ویزے کا اعلان کر رکھا تھا ۔بہر حال یہ ایک عمدہ کاوش تھی اس قسم کی محفلیں جہاں معاشرے کی مجموعی ٹینشن کے خاتمے کی بہتر کاوش ہیں وہیں پر اس شعبے مین اس قسم کی محفلیں فن کے کمال کا باعث بھی ہیں مسابقت کا ماحول فن کو کمال عطاء کرنے کا ایک موثر ذریعہ ہے ۔برادر م عرفان سہیل کی اس کاوش کو شرکاء نے بھی خوب سراہا ان کے ادارے کی اس کاوش کی تقلید بھی ہونی چاہے ۔بہر حال حرمین مقدس ٹریولز ایسے ادارے اگر انہیں جذبات کے ساتھ آگے آئیں تو عمومی طور پر اس کا خیر مقدم بھی کیا جانا چاہیے۔نعت رسول ﷺ در حقیقت حبُ رسول خدا ﷺ کی منقبت میں لکھی گئی شاعری ہے اور جب اس کو کانوں میں رس گھولنے والی پر سرور آواز میں پڑھا جائے تو روح کی کیفیات کے عالم کا بیان لفظوں میں نہیں کیا جا سکتا۔اللہ تعالیٰ ہمیں حب رسول ﷺ کی تقاضوں کو پورا کرنے کی توفیق بخشے آمین