خواتین کے عالمی دن کے موقع پر محترمہ شاہدہ مجید کا کلام ۔۔ تمام خواتین کی نذر
جو گر جاؤں سنبھلنا جانتی ہوں
انہیں قدموں پہ چلنا جانتی ہوں
……….
شکستِ آئینہ تک بات پہنچے
میں اس درجہ سنورنا جانتی ہوں
……….
ہے میری سادگی میں حسن ایسا
ترے دل میں اترنا جانتی ہوں
…….
بھروسہ رکھنا تم میری وفا پر
میں انگاروں پہ چلنا جانتی ہوں
………
نہیں قائل میں ہرگز خودکشی کی
مگر میں تجھ پہ مرنا جانتی ہوں
……….
ہوں پانی کی طرح فطرت میں اپنی
میں ہر سانچے میں ڈھلنا جانتی ہوں
…………
بپھر جاؤں تو جیسے لہر کوئی
چٹانوں سےبھی لڑنا جانتی ہوں
………
جنوں بن کر جو ٹکراوں خرد سے
حدوں سے بھی گزرنا جانتی ہوں
……………
کوئی دلکش سہانا خواب ہوں میں
تری آنکھوں میں پلنا جانتی ہوں
……………
ہے میرے خون کی فطرت عقابی
پلٹنا اور جھپٹنا جانتی ہوں
…………
دعائے نور پڑھ لیتی ہوں اکثر
بلاؤں ںے نمٹنا جانتی ہوں
……………
مجھے یہ بھی ہنر آتا ہے جاناں!
تری قسمت بدلنا جانتی ہوں
…………..
سیاست چھوڑ دی ہے میں نے ورنہ
میں تیرا تخت الٹنا جانتی ہوں
………….
بھلا دیتی ہو اکثر رنجشوں کو
کہاں تجھ سے میں لڑنا جانتی ہوں
………….
وفا تُو نے نہیں کی مجھ سے لیکن
تجھے میں اب بھی اپنا جانتی ہوں
…………
ترے دل پر جو اپنا ہاتھ رکھ دوں
میں تیرا دل بدلنا جانتی ہوں
…………..
شاھدہ مجید