شاعری
نیلم ملک کا تازہ کلام …………….. "گُل کو کھلنا سکھا نہیں سکتے "
نیلم ملک کا تازہ کلام ………………
گُل کو کِهلنا سکها نہیں سکتے!
یعنی تُم ﻣُﺴﮑُﺮﺍ نہیں سکتے !!
..
کب زمیں کی تہوں میں ﺍُتریں گے
کب ملیں گے، بتا نہیں سکتے
..
ہم، تری راہ دیکهنے والے
تیرے ﺭَستے میں آ نہیں سکتے
..
چل نکلتے ہیں وہ ﺧُﺪﺍ کی طرف
جو بشر سے نبها نہیں سکتے
..
یہ جو پرکار وقت کی ہے،اسے
ہائے! ﺍُلٹا گهما نہیں سکتے
..
ہم نے مانگا ہے ہر گهڑی تُجھ کو
اس یقیں سے کہ پا نہیں سکتے
..
اس لئے بےطلب کِیا ﺧُﻮﺩ کو
ہم ” ﺍُسے” آزما نہیں سکتے
..
ہے جو کیفیّتِ نزولِ ﺷﻌﺮ
شعر ﻣﯿﮟ ﻭﮦ ﺭَﭼﺎ ﻧﮩﯿﮟ ﺳﮑﺘﮯ
..
ہم نے مانا کہ تُو حسیں ہے،مگر
تُجھ کو یُوسف بُلا نہیں سکتے