زینور فاونڈیشن
عابد ایوب اعوان
ہیں لوگ وہی جہاں میں اچھے
آتے ہیں کام جو دوسروں کے
لوگوں کی ضروریات کا تم سے وابستہ ہونا تم پر اللہ کی عنایت ہے۔ اللہ پاک کے مخصوص اور خوش نصیب ہوتے ہیں وہ لوگ جن کو اللہ پاک اپنی مخلوق کی خدمت اور انکی فلاح و بہبود کے لیئے چن لیتا ہے۔ اللہ پاک ہی اپنے بندوں کو مال و متاع سے نوازتا ہے مگر جو لوگ اللہ کی طرف سے نوازے گئے اس مال و متاع کو اللہ ہی کی مخلوق کی خدمت کرنے میں صرف کر دیتے ہیں وہ لوگ ہی عظیم لوگ ہوتے ہیں اور عزت و تکریم کے بلند درجات پر بھی اللہ ایسے ہی لوگوں کو فائز کر دیتا ہے۔ انسانیت کی خدمت سے بڑھ کر اس دنیا میں کوئی اور عمل افضل نہیں۔
میانوالی کی سرزمین نمل سے تعلق رکھنے والے ایسے ہی ایک نوجوان سوشل ورکر محمد شاہد اعوان نے اپنی مٹی کے لوگوں کی فلاح و بہبود اور خدمت کے لیئے خود کو وقف کرنے کا عزم کیا ہے۔ دعا ہے اللہ پاک اس نوجوان سوشل ورکر کو اپنے نیک اور کار خیر کے مقاصد میں کامیابیاں عطا کرنے کے ساتھ ساتھ خدمت خلق کے اس جذبے کو مزید مظبوطی اور استحکامت بخشے۔ نوجوان سوشل ورکر محمد شاہد اعوان نے خدمت اور فلاح و بہبود کے لیئے اپنے ہی علاقے نمل کو منتخب کر کے زینور فاونڈیشن کے نام سے ایک فلاحی ادارے کا قیام عمل میں لایا ہے۔ زینور فاونڈیشن کے پہلے مرحلے میں ایک جدید ترین سہولیات سے آراستہ فلاحی ہسپتال کی تعمیر کا کام شروع کر دیا ہے۔ جو کہ اپنی تعمیر کے آخری مراحل میں داخل ہو چکا ہے۔ اس فلاحی ہسپتال کی تعمیر سے پہلے ہی مفت ایمبولینس سروس کا آغاز بھی کر دیا گیا ہے۔ فلاحی ہسپتال کے کام شروع کر دینے کے بعد دوسرے مرحلے میں زینور فاونڈیشن کے تحت قانونی مدد کا ایک پینل ترتیب دیا جائے گا جس میں ایسے غریب اور مظلوم لوگوں کو مفت قانونی رہنمائی اور مدد پہنچائی جائے گی جو معاشرے کے ظلم و ستم کا شکار ہو کر اپنے حق کے لیئے قانونی راستہ اختیار کرنے کی سکت نہیں رکھتے۔ زینور فاونڈیشن ایسے لوگوں کا بھرپور ساتھ دیکر انکے لیئے قانونی مدد دینے کا وسیلہ بنے گا۔ جبکہ تیسرے مرحلے میں زینور فاونڈیشن کی طرف سے پینے کے صاف پانی کے پلانٹ لگا کر مفت ایسے لوگوں کو دیئے جائیں گے جو اپنے پینے کے لیئے صاف پانی کی بنیادی سہولت حاصل کرنے کے وسائل نہیں رکھتے۔
زینور فاونڈیشن کے تحت پہلے مرحلے میں فلاحی ہسپتال کی تعمیر شروع ہو کر اپنی تعمیر کے آخری مراحل میں ہے۔ زینور فاونڈیشن کے تحت کام کرنے والا یہ فلاحی ہسپتال اہل نمل کے لوگوں کے ساتھ ساتھ پورے ضلع میانوالی کے لوگوں کے لیئے مفت علاج کی سہولیات رکھنے والا جدید ترین ہسپتال ہوگا۔ مفت ایمبولینس سروس کا آغاز پہلے ہی کر دیا گیا ہے جس کے بعد
نمل میں زینور فاونڈیسن کے تحت علاج معالجے کی تمام سہولیات سے آراستہ ایک جدید ترین فلاحی ہسپتال کا قیام عمل میں لایا جا رہا ہے۔ اس فلاحی ہسپتال کی تعمیر اپنے آخری مراحل میں داخل ہو چکی ہے اور عنقریب یہ فلاحی ہسپتال تعمیر مکمل کرنے کے بعد اہل علاقہ کی غریب عوام کے لیئے اپنی خدمات شروع کر دے گا۔
انسان کے لیئے بنیادی سہولیات میں سے صحت کی سہولیات کا ہونا پہلی سہولت ہے۔ بدقسمتی سے آج کے ترقی یافتہ دور میں بھی میانوالی کا علاقہ نمل جہاں باقی حوالوں سے پسماندہ ہے وہیں صحت کی بنیادی سہولت سے بھی برسوں سے محروم چلا آرہا ہے۔ مگر اب اہل نمل کو مبارک ہو کہ نمل میں تلہ گنگ میانوالی مین روڈ پر چاہ اگرال کے قریب ایک جدید ترین فلاحی ہسپتال کا قیام عمل میں لایا جا رہا ہے۔ اس فلاحی ہسپتال کا سنگ بنیاد زینور فاونڈیشن کے چیئرمین محمد شاہد اعوان کے ہاتھوں سے رکھا جا چکا ہے۔ زینور فاونڈیشن ہسپتال اپنی تعمیر کے آخری مراحل میں ہے اور یہ فلاحی ہسپتال اسلام آباد اور لاہور کے جدید ترین ہسپتالوں کی طرز کا ہے جس میں علاج معالجے کی ہر سہولت میسر ہو گی۔ یہ فلاحی ہسپتال خالصتا نہ صرف اہل نمل بلکہ پورے ضلع میانوالی کے غریب لوگوں کے لیئے ہے جس میں غریبوں کا بالکل مفت علاج ہو گا جبکہ باقی متوسط لوگوں کے لیئے زینور فاونڈیشن ہسپتال کی طرف ایک ہزار روپے کا کارڈ بنے گا جس پر ان کو بھی علاج کی مفت سہولیات میسر ہوں گی۔ زینور فاونڈیشن ہسپتال کی طرف سے مفت ایمبولینس سروس مہیا کی جائے گی۔ مفت ایمبولینس سروس کا آغاز ہو چکا ہے۔ اہل نمل کے لوگ اس مفت ایمبولینس سروس کی خدمات حاصل کر رہے ہیں۔
ہسپتال کے مکمل کام شروع کر دینے کے بعد زینور فاونڈیشن کی طرف سے باقی دو مرحلوں میں قانونی مدد کا پینل اور پینے کے صاف پانی کے پلانٹ پر کام کا آغاز کیا جائے گا۔ خلق خدا کی خدمت کے جذبے سے سرشار خوش نصیب اور مخصوص لوگوں کے لیئے علامہ اقبال نے کیا خوب کہا ہے۔
خدا کے عاشق تو ہیں ہزاروں بنوں میں پھرتے ہیں مارے مارے
میں اس کا بندہ بنوں گا جس کو خدا کے بندوں سے پیار ہو گا